Message: 62-1014E ایک رہنما
اے جُھنڈ میں دلہن،
اور اب خُدا نے ہمیشہ اپنے رہنماوں کو بھیجا ہے، بلکہ ہر ایک زمانہ میں، خُدا نے ہمیشہ کبھی بھی اپنے لوگوں کو رہنما کے بغیر رہنے نہیں دیا۔ خُدا نے ہر زمانہ میں، ہمیشہ کسی کو رکھا ہے جو کہ زمین پر اُسکی نمائندگی کرتا ہے۔
خُدا نہیں چاہتا کہ ہم اپنی سمجھ یا کسی انسان کے بنائے خیالات پر تکیہ کریں۔ اسی لیے اُسنے اپنی دلہن کے لیے ایک رہنما کو بھیجا؛ کیونکہ اُسکے پاس وہ سمجھ ہے، کہ کیسے جانا ہے اور کیا کرنا ہے۔ خُدا نے اپنے پروگرام کو کبھی بھی تبدیل نہیں کیا۔ وہ کبھی بھی اپنے لوگوں کے لیے ایک رہنما کو بھیجنے میں ناکام نہیں ہوا، لیکن ہمیں اُس رہنما کو قبول کرنا ہوگا۔
آپکو اُسکی ہر ایک بات پر ایمان رکھنا ہوگا جو کہ اُسکے رہنما کے وسیلہ بولی جاتی ہے۔ آپکو ٹھیک اُسی جگہ جانا ہے جہاں آپکو رہنما جانے کو کہتا ہے۔ پس اگر اپنے رہنما کو چھوڑ کر باقی آوازوں کو سنتے اور اُنکا یقین کرتے ہیں، تو آپ یقیناً کھو جائیں گیں۔
مقدس یوحنا 16 باب فرماتا ہے کہ اُسے ہمیں بہت سی اور باتیں کہنی ہے اور ہم پر آشکارہ کرنی ہیں، پس وہ اپنے رُوحُ القُدس کو بطور رہنما بھیجے گا تا کہ ہمیں بتا سکے۔ اُسنے کہا کہ رُوحُ القُدس ہی ہر ایک زمانے کا رہنما ہے جو کہ نبی ہے۔ پس، اُسکے نبیوں کو رُوحُ القُدس کی نمائندگی کے لیے بھیجا گیا تا کہ وہ دلہن کی رہنمائی کر سکیں۔
رُوحُ القُدس کو کلیسیا کی رہنمائی کے لیے بھیجا گیا ہے، نہ کہ آدمیوں کے کسی گروہ کے لیے۔ رُوحُ القُدس ہی حکمت کا منبع ہے۔ انسان ہی سخت، اور بے غرض ہوجاتا ہے۔
پس یہ کوئی شخص نہیں، بلکہ رُوحُ القُدس ہے جو کہ اُس شخص میں ہے۔ وہ شخص جو کہ اُسنے اپنی نمائندگی کے لیے چُنا ہے اور جو کہ ہمارا زمینی رہنما ہے اور وہ آسمانی رہنما کی پیروی کر رہا ہے۔ پس کلام ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں اُس رہنما کی پیروی کرنی ہے۔ اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ ہم کیا سوچتے ہیں،
کہ ہمیں کیا مناسب لگتا ہے، یا دوسرے آدمی اسکے متعلق کیا کہتے ہیں، ہمیں اسکی اطاعت کو تقسیم نہیں کرنا ہے، رہنما صرف ایک ہی ہے جسے یہ کام کرنا ہے۔
خُدا ایک رہنما بھیجتا ہے، اور خُدا چاہتا ہے کہ اُسکے منتخب شدہ رہنما کو یاد رکھا جائے۔
ہمارا نبی جو کہ ہمارا رہنما ہے اُسے اُسکا کلام بولنے کے لیے خُدا کی طرف سے منتخب کیا گیا ہے۔ اُسکا کلام ہی خُدا کا کلام ہے۔ نبی رہنما، اور واحد وہ ہی ہے، جسکے پاس کلام کی اعلٰی ترجمانی ہے۔ خُدا نے اُس سے ہونٹوں سے لے کر کانوں تک بات کی۔ پس اسی لیے، آپ کبھی بھی اپنے رہنما کی بات پر اختلاف، تبدیلی یا دلیل نہیں دے سکتے۔
آپکو صرف اُسکی اور صرف اُسی کی پیروی کرنی ہے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے، تو پھر آپ کھو جائیں گیں۔ یاد رکھیں، جب آپ اُسے چھوڑ دیتے ہیں، وہ جو خُدا کا منتخب شدہ رہنما ہے، تو پھر آپ خود ہی اکیلے ہیں، پس اسی لیے ہم اُسکے چُنے ہوئے رہنما کے قریب رہنا چاہتے ہیں، اور اُسکی ہر ایک بات کو سنتے اور مانتے ہیں جو وہ نبی کے وسیلہ بولتا ہے۔
ہمارے رہنما نے ہمیں سیکھایا کہ نیا عہد نامہ پرانے عہد نامے کا عکس ہے۔
جب اسرائیل نے وعدہ کی سرزمین کے لیے مصر کو چھوڑا، خروج 13 باب اور 21 آیت میں، خُدا جانتا تھا کہ اسرائیلی لوگوں نے پہلے کبھی اس راستے پر سفر نہ کیا تھا۔ یہ صرف چالیس میل کا سفر تھا، لیکن تب بھی ان لوگوں کو ضرورت تھی کہ کوئی اُن کے ساتھ جائے۔ کیونکہ وہ اپنے راستے کھودینگے۔ اسی لیے اُس نے یعنی خُدا نے، ان لوگوں کے ساتھ ایک رہنما بھیجا۔ خروج 13 باب 21 آیت میں، کچھ اس طرح سے ہے،’’ میں اپنا فرشتہ تیرے آگے آگے بھیجتا ہوں، یعنی آگ کا ستون، جو راستہ میں تیری نگہبانی کرے،‘‘ تا کہ ان لوگوں کی اُس وعدہ کی سرزمین تک رہنمائی کرے۔ اور نبی اسرائیل نے اُس رہنما کی پیروی کی، یعنی اُس آگ کے ستون کی (جو کہ رات کے وقت ہوتا تھا)، اور دن میں بادل کے ستون کے وسیلہ ہے۔ اور جب یہ رہنما رُک جاتا تو بنی اسرائیل بھی رُک جاتے۔ اور جب وہ ستون چلتا شروع کرتا، تو بنی اسرائیلی بھی چل پڑتے تھے۔ اور جب وہ رہنما اُن لوگوں کی وعدہ کی سرزمین کے قریب لے گیا، تو وہ اس قابل نہ تھے کہ اُس میں داخل ہوجائیں، اُس نے دوبارہ اُن لوگوں کو بیابان میں دھکیل دیا۔ تب وہ اُن لوگوں کے ساتھ نہں گیا۔
اُسنے کہا کہ وہ لوگ آج کلیسیا ہے۔ ہم ابھی تک چلے گئے ہوتے ہیں اگر ہم اپنے آپکو درست کرکے ترتیب میں رکھ لیتے، لیکن اُسے ہماری رہنمائی دوبارہ اور دوبارہ اور دوبارہ کرنی پڑی۔
اُنہیں صرف اپنے رہنما کی پیروی کرنی تھی جیسا کہ اُسنے آگ کے ستون کی پیروی کی اور صرف اُسی کی سُنی۔ اُس نے بتاتا کہ خُدا نے کیا کہا ہے اور پس اُنہیں صرف اُس بات کی پیروی کرنی تھی جو کہ نبی نے کہی تھی۔ پس وہ رہنما کی آواز تھی۔ لیکن اُنہوں نے سوالات کیے اور خُدا کے منتخب شدہ رہنما کے ساتھ اختلاف رکھے، اسی لیے وہ بیابان میں چالیس سال تک گھومتے رہے۔
پس موسٰی کے زمانہ میں اور بھی بہت سے مناد تھے۔ خُدا نے اُنہیں لوگوں کی مدد کے لیے مقرر کیا تھا، کیونکہ موسٰی سب کچھ اکیلے سے نہیں کرسکتا تھا۔ لیکن اُنکی ڈیوٹی یہ تھی کہ لوگوں کو اُس بات کی طرف لائیں جو کہ موسٰی نے کہی تھی۔ بائبل یہ نہیں فرماتی کہ اُن آدمیوں نے کیا کہا تھا، وہ صرف یہ فرماتی ہے کہ موسٰی نے لوگوں کی رہنمائی کے لیے کیا کلام بولا تھا۔
جب خُدا نے موسٰٰی کو منظر سے ہٹا دیا، تب یشوع کو لوگوں کی رہنمائی کے لیے مقرر کیا گیا، جو کہ آج رُوحُ القُدس ہے۔ یشوع نے کسی نئے پیغام کی منادی نہیں کی، نہ ہی اُس نے موسٰی کی جگہ لینے کی کوشش کی، اور نہ ہی اُس نے رہنما کی بات کی تشریح کرنے کی کوشش کی؛ اُس نے بالکل سادہ طریقے سے صرف وہی پڑھا جو موسٰی نے لوگوں کو کہنے کے لیے کہا تھا، ’’ٹھیک کلام کے ساتھ رہو۔ صرف اُسکے ساتھ کھڑے رہو جو موسٰی نے کہا ہے‘‘۔ اُس نے صرف وہی پڑھا جو موسٰی نے کہا تھا۔
یہ آج کے زمانہ کے لیے کیا ہی مثال ہے۔ خُدا نے موسٰی کو آگ کو ستون کے وسیلہ ثابت کیا۔ ہمارے نبی کو بھی وہی آگ کے ستون کے وسیلہ ثابت کیا گیا تھا۔ وہ باتیں جو موسٰی نے بولی جو کہ خُدا کا کلام تھا اُسے عہد کے صندوق میں رکھ دیا گیا۔ پس خُدا کا نبی ہمارے زمانے میں بھی بولا ہے اور اُسے ٹیپ میں رکھ دیا گیا ہے۔
جب موسٰی کو منظر سے ہٹا لیا گیا، تب یشوع کو لوگوں کی رہنمائی کے لیے مقرر کیا گیا اور اُسنے صرف اُنہی باتوں کی پیروی کی جو کہ موسٰی نے بولی تھیں۔ اُس نے لوگوں سے کہا کہ ٹھیک کلام کے ساتھ کھڑے رہو اور ہر اُس بات پر ایمان رکھو جو کہ خُدا کے رہنما نے بولی ہیں۔
یشوع نے ہمشیہ لفظ بہ لفظ وہی پڑھا جو کہ موسٰی نے کتاب میں لکھا تھا۔ اُس نے ہمیشہ لوگوں کے سامنے کلام کو ہی رکھا۔ ہمارے زمانہ میں کلام کو لکھا نہیں گیا، لیکن اُسے ریکارڈ کیا گیا تا کہ اُسکی دلہن پریس پلے کرنے کے وسیلہ، لفظ بہ لفظ اُسے سن پائے۔
خُدا اپنا پروگرام کبھی نہیں بدلتا۔ وہی ہمارا رہنما ہے۔ اُسی کی آواز آج دلہن کی رہنمائی اور اُسے متحد کر رہی ہے۔ ہم صرف ہمارے رہنما کی آواز کو ہی سننا چاہتے ہیں جبکہ اُسکی رہنمائی آگ کے ستون کے وسیلہ کی گئی ہے۔ یہ مسیح کی دلہن کا پوشیدہ اتحاد ہے۔ پس ہم اُسکی آواز کو جانتے ہیں۔
جب ہمارا رہنما پلپٹ پر آتا ہے، تب رُوحُ القُدس اُسکی جگہ لے لیتا ہے اور پھر وہ مزید خود نہیں ہوتا، بلکہ ہمارا رہنما ہوتا ہے۔ پھر وہ اپنا سر ہوا میں بلند کرتا ہے اور چلا کر کہتا ہے،’’ خُداوند یوں فرماتا ہے، خُداوند یوں فرماتا ہے، خُداوند یوں فرماتا ہے!‘‘ اور پوری دُنیا میں سے مسیح کی دلہن کے ممبر اُسکے پاس آجاتے ہیں۔ ایسا کیوں؟ کیونکہ ہم اپنے لیڈر کو جانتے ہیں اور جس طرح سے وہ بات کرتا ہے۔
ہمارا رہنما = کلام ہے
اور کلام = نبی کے پاس آتا ہے
اور نبی= خُدا کا اعلٰی ترجمان ہے؛ جو کہ ہمارا زمینی رہنما ہے۔
کلام کے پیچھے کھڑے رہیں! اوہ، جی ہاں، جناب! اُس رہنما کے ساتھ رہیں۔ ٹھیک اُس کے پیچھے کھڑے رہیں۔ اُس کے سامنے مت کھڑے ہوں، بلکہ اُسکے پیچھے ٹھہرے رہیں۔ اُسے اپنی رہنمائی کرنے دی جائے، آپ اُسکی رہنمائی نہ کریں۔ آپ فقط اُسے آگے چلنے دیں۔
اگر آپ کھونا نہیں چاہتے، تو پھر آئیں اور ہمارے رہنما کو سنیں جبکہ وہ اپنے زمینی منتخب شدہ رہنما کے وسیلہ ہم سے بات کرتا ہے اس اتوار 12 بجے جیفرسن ویل ٹائم پر۔
برادر جوزف برینہم
پیغام:
ایک رہنما- 62-0104E
حوالہ جات:
مقدس مرقس 16:15-18
مقدس یوحنا 1:1 / 16:7-15
اعمال 2:38
افسیوں 4: 11-13 / 4:30
عبرانیوں 4:12
دوسرا پطرس 1:21
خروج 13: 21