25-0803 پیغام: وہ باتیں جو ہونے والی ہیں

اے خُدا کی خاصیت،

ہر ایک لفظ جو کہ اس میسج میں فرمایا گیا ہے وہ دلہن کے لیے لیو لیٹر ہے۔ اسکے متعلق سوچنا ہی کہ آسمانی باپ ہم سے کتنا پیار کرتا ہے، کہ وہ صرف یہ نہیں چاہتا تھا کہ ہم اُسکے کلام کو پڑھیں، بلکہ وہ یہ بھی چاہتا تھا کہ ہم اُسکی آواز کو سنیں جو کہ ہمارے دلوں سے بات کرتی ہے تا کہ وہ ہمیں بتا سکے، ’’ کہ تو میری زندہ آواز ہے، تو میری زندہ خاصیت ہے، جو کہ میں دُنیا کے سامنے پیش کرسکتا ہوں۔‘‘

پھر اسکے بعد اُن تمام قربانیوں کے متعلق سوچنا جو کہ اُس نے دی جبکہ وہ زمین پر تھا، وہ زندگی جو اُس نے بسر کی، اور وہ راہ جس پر وہ چلا، اُس نے صرف ایک ہی چیز مانگی:

’’جہاں میں ہوں، وہاں وہ بھی ہوں۔‘‘ اُس نے ہماری رفاقت مانگی، صرف یہی چیز ہے جو اُس نے باپ سے دُعا میں مانگی، اور وہ ہمیشہ کے لیے آپکا ساتھ ہے۔

جہاں میں ہوں،’’ یعنی کہ اُسکا کلام،‘‘ وہاں ہم بھی ہوں، تا کہ اُسکی رفاقت، اور اُسکے ساتھ کو، ہمیشہ کے لیے حاصل کرسکیں۔ لہذا، ہمیں اُُس مکمل کلام کے وسیلہ اپنی زندگی کو بسر کرنا ہے تا کہ اُسکے کلام کی کنواری دلہن بن جائیں، جو کہ ہمیں دلہے کا حصہ بناتی ہے۔

یہی اس زمانہ کے لیے یسُوع مسیح کا مکاشفہ ہے، یہ نہیں کہ وہ دوسرے زمانہ میں کیا تھا، بلکہ وہ اب کیا ہے۔ پس آج کے کلام کے لیے۔ کہ آج خُدا کہاں ہے۔ یہی آج کے زمانے کا مکاشفہ ہے۔ پس یہ اب دلہن میں بڑتا جا رہا ہے، اور ہمیں اُسکے پورے قادقامت تک اُسکے کامل بیٹے اور بیٹیاں بنا رہا ہے۔

ہم اپنے آپکو اُسکے کلام میں دیکھ پا رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم اُسکے پروگرام میں ہے۔ پس خُدا کا میہاہ کردہ راستہ صرف یہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اُٹھایا جانا بالکل قریب آپہنچا ہے۔ بہت جلد ہمارے پیارے ہمارے سامنے ہونگے۔ پھر ہمیں یہ معلوم ہوجائے گا، کہ ہم پہچ چکے ہیں۔ پس ہم سب آسمان پر جارہے ہیں… جی ہاں، آسمان پر، ایک ایسی جگہ جو بالکل اسی طرح کی ہے۔

لیکن ہم ایک حقیقی جگہ پر جا رہے ہیں جہاں ہم فلاں فلاں کام کرینگے، جہاں ہم رہنے جا رہے ہیں۔ ہم کام کرنے جارہے ہیں۔ ہم شادمانی کرنے جا رہے ہیں۔ ہم رہنے جارہے ہیں۔ ہم ایک زنگی کی جانب، ایک حقیقی ابدی زندگی کی جانب جا رہے ہیں۔ ہم آسمان، یعنی فردوس میں جا رہے ہیں۔ باغ عدن میں اس سے پہلے کہ گناہ آتا، بالکل جیسے آدم اور حوا نے پہلی زندگی بسر کی، اور کھایا پیا، اور شادمان ہوئے، ہم ایک بار پھر سے، ٹھیک واپس، اپنی راہ پر گامزن ہیں۔ پہلا آدم، گناہ کی وجہ سے، ہمیں باہر لے گیا۔ دوسرا آدم، راستبازی کی وجہ سے، ہمیں واپس اندر لے آیا؛ اور ہمیں راستباز ٹھہرایا، اور ہمیں واپس اندر لے آیا۔

کوئی لفظو میں کیسے اظہار کرسکتا ہے کہ یہ ہمارے لیے کیا معنی رکھتا ہے؟ پس حقیقت یہی ہے کہ ہم فردوس میں جارہے ہین جہاں ہم اکھٹے ابدیت گذارے گیں۔ مزید کوئی غم نہیں، نہ ہی کوئی درد یا پھر اُداسی، وہاں صرف کاملیت پر کاملیت ہوگی۔

ہمارے دل شادمانی کر رہے ہیں، اور ہماری رُوحوں کے اندر آگ لگی ہوئی ہے۔ شیطان روز با روز ہم پر دباؤ ڈال رہا ہے، لیکن ہم پھر بھی خوشی مناتے ہیں۔ ایسا کیوں:

۔ کیوںکہ ہم جانتے ہیں، کہ ہم کون ہے۔
۔ ہم جانتے ہیں، کہ ہم نہ پہلے اُسے ناکام کیا ہے اور نہ آنے والے وقت میں بھی اُسے ناکام نہیں کرینگے۔
۔ ہم جانتے ہیں، کہ ہم اُسکی کامل مرضی میں ہیں۔
۔ ہم جانتے ہیں، کہ اُس نے ہمیں اپنے کلام کا حقیقی مکاشفہ دیا ہے۔

بردار جوزف، آپ ہر ہفتے ایک ہی بات کرتے ہیں۔ جلال ہو، میں یہ ہر ہفتے ہی لکھوں گا کیونکہ وہ آپکو یہ بتانا چاہتا ہے کہ وہ آپ سے کتنا پیار کرتا ہے۔ اور آپ کیا ہیں۔ اور کہاں جارہے ہیں۔ پس منفی مثبت ہوتا جارہا ہے۔ آپ ہی کلام ہیں جو کہ کلام بنتے جارہے ہیں۔

اے دُنیا والوں، آئیں اور ہمارے ساتھ اس اتوار 12:00 جیفرسن ویل ٹائم پر ہک اپ پر جڑیں، اس لیے نہیں ’’ کہ میں‘‘ آپکو دعوت دیتا ہوں بلکہ ’’وہ یعنی خُدا‘‘ آپکو دعوت دیتا ہے۔ یہ اس لیے نہیں کیونکہ ’’ میں نے‘‘ ٹیپ کو چُنا ہے، بلکہ یہ اس لیے ہے تا کہ ایک ہی وقت پر پوری دُنیا میں دلہن کا حصہ اس کلام کو سن سکے۔

کیا آپکو اندازہ ہے، کہ یہ واقع ممکن ہے کہ پوری دُنیا میں دلہن خُدا کی آواز کو، ایک ہی وقت پر سن سکتی ہے۔ پس اسے خُدا ہی ہونا ہے۔ خُدا نے ایسا کرنے کے لیے نبی کو چُنا جبکہ اُسکا فرشتہ زمین پر تھا۔ اُس نے دلہن کی حوصلہ افزائی کی تا کہ دلہن جیفرسن ویل ٹائم کے حساب سے ایک ہی وقت پر دُعا میں متحد ہوسکے، 9:00, بجے 12:00, بجے یا پھر 3:00 بجے، اب یہ سب کتنا ہی اعلٰی ہے، کہ دلہن ایک ہی وقت پر ایک ہوکر خُدا کی آواز کو بولتا سن سکتی ہے؟

برادر خوزف برینہم

پیغام: وہ باتیں جو ہونے والی ہیں 65-1205

Scriptures:
St. Matthew 22:1-14
St. John 14:1-7
Hebrews 7:1-10