اے خُدا کے زندہ کلام،
ان تمام سالوں میں میں نے اسے اپنے دل میں چھپائے رکھا، مسیح کو پردہ میں رکھا، لیکن وہی آگ کا ستون کلام کی ترجمانی کررہا ہے، جسکا وعدہ کیا گیا تھا۔
مجھے معلوم ہے کہ بہت سے لوگوں کو یہ جلد بازی لگے گی، لیکن اگر آپ اگلے چند منٹوں کے لیے خُدا کے فرشتہ پیامبر کے ساتھ برداشت کرینگے، اور خُدا سے مزید مکاشفہ کو مانگے گیں، تو میں ایمان رکھتا ہوں کہ وہ، خُدا اور اُسکے کلام کی مدد کے وسیلہ، اور اُسکے کلام کے مطابق، وہ ٹھیک اُسے آپکے سامنے لے آئے گا۔ خُدا، جو کہ خود کی پردہ کشائی اور خود کو ظاہر کر رہا ہے، اور اپنے کلام کی ترجمانی کرکے اُسے آشکارہ کررہا ہے۔
پس یسُوع مسیح کی دلہن کے درمیان پھچلے ایک ماہ میں کیا ہی بیداری موجود رہی ہے۔ خُدا، اُس طریقے سے پردہ کشائی کر رہا ہے جیسے اُس نے پہلے کبھی نہ کی ہو، وہ اپنی پیاری سے بات کررہا ہے، اُس سے پیار کررہا ہے، اور اُسکی یقین دہانی کررہا ہے، کہ ہم اُس میں ایک ہی ہیں۔
پس کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے، کوئی بے یقینی نہیں ہے، کوئی ریزرویشن نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی شک کا سایہ بھی ہے؛ خُدا نے یہ ہم پر آشکارہ کردیا ہے: کہ خُدا کی آواز جو کہ ٹیپس پر بول رہی ہے وہی دلہن کے لیے آج کے زمانہ میں کامل اور مہیاہ کردہ راستہ ہے۔
اُس نے ایسا راستہ اس لیے مہیاہ کیا تا کہ ہمیں اسے فلٹرنہ کرنا پڑے، نہ ہی اسکی وضاحت، یا پھر اسے سمجھانا پڑے، اور یہ کہ یہ کسی بھی طرح سے مین ہینڈل نہ کیا جائے؛ پس خُدا کی پاک آواز کو سنیں جو کہ ہم سے ہونٹ سے لے کر کان تک بات کرتی ہے۔
وہ جانتا تھا کہ یہ دن آرہا ہے۔ وہ جانتا تھا کہ اُسکی دلہن صرف یہ چھپا ہوا من ہی کھا سکتی ہے، وہ جو کہ بھیڑوں کا کھانا ہے۔ ہم خُدا کی آواز کو خُدا کے سوا اور کسی سے بھی سننا نہیں چاہتے۔
ہم اُس پردہ کو پار کرکے اب شیکائنہ گلوری میں آچکے ہیں۔ دُنیا اسے دیکھ نہیں سکتی۔ ہمارے نبی کے لفظوں کا شاید ٹھیک تلفظ نہ ہو۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ٹھیک طریقے سے تیار بھی نہ ہوا ہو۔ ہوسکتا ہے اُس نے کلرجی کپڑوں کو نہ پہنا ہو۔ لیکن اُس انسانی کھال کے پیچھے، وہاں پر شیکائنہ گلوری موجود ہے۔ ٹھیک وہاں پر طاقت موجود ہے۔ ٹھیک وہاں پر کلام موجود ہے۔ ٹھیک وہاں پر نذز کی روٹیاں موجود ہے۔ ٹھیک وہاں پر شیکائنہ گلوری موجود ہے، اور وہ روشنی ہے جو کہ دلہن کو پکاتی ہے۔
اور جب تک کہ آپ اُس تُخس کی کھال کے پیچھے نہیں آتے، جب تک کہ آپ اپنی پرانی کھال سے باہر نہیں آتے، اپنے پرانے خیالات سے، اپنے پرانے عقیدوں سے سے باہر نہیں نکلتے، لیکن جب آپ ان سے باہر نکل کر خُدا کی حضوری میں آجاتے ہیں، پھر خُدا کا کلام آپکے لیے ایک حقیقت بن جاتا ہے، پھر آپ شیکائنہ گلوری کے سامنے جاگ جاتے ہیں، پھر بائبل آپکے لیے ایک نئی کتاب بن جاتی ہے، پھر یسُوع مسیح ہی کل، آج، بلکہ ابد تک یکساں ہوتا ہے۔ آپ اُسکی حضوری میں جیتے ہیں، اور صرف وہی نذر کی روٹیوں کو کھاتے ہیں جو کہ ایماندروں کے لیے مہیاہ کی گئی ہے، صرف کاہنوں کے لیے۔ ” اور ہم کاہن ہیں، ہم شاہی کاہنوں کا فرقہ ہیں، ہم ایک پاک قوم ہیں، ہم خاص لوگ ہیں، جو کہ خُدا کو رُوحانی قربیاناں دے رہے ہیں۔“ لیکن آپکو اندر آنا ضرور ہے، اُسکے پردہ کے پیچھے، تا کہ آپ آشکارہ ہوئے خُدا کو دیکھ پائیں۔ اور پس خُدا آشکارہ ہوچکا ہے، جو کہ ظاہر شدہ کلام ہے۔
ہم دُنیا کے لیے انوکھے لوگ ہیں، لیکن ہم یہ جان کر مطمئن ہیں کہ ہمارا بولٹ کون ہے اور ہم فخر کرتے ہیں کہ ہم اُسکے ٹیپ نٹ ہیں، جو کہ اُسکے کلام سے جڑے ہوئے ہیں، جبکہ وہ ہمیں اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔
پس اگر آپ ٹیپس سے جڑے ہوئے نہیں ہیں، تو پھر آپ کچرے کے سوا اور کچھ بھی نہیں ہیں۔
اب، غور کریں، خُدا! یسُوع نے یہ کہا،”وہ جنکے پاس کلام آتا ہے، وہ ’چھوٹے خُدا،“‘ کہلائے جاتے ہیں جو کہ نبی ہوتے ہیں۔ اب، خود وہ آدمی خُدا نہیں تھا، اور نہ ہی وہ یسُوع مسیح کے جسم سے زیادہ خُدا تھا۔ وہ ایک آدمی تھا، اور اُسکے پیچھے پردہ کیے ہوئے تھا۔
خُدا، ایک روز تُخس کھولوں کے پیچھے پردہ کیے ہوئے تھا۔ خُدا، ایک روز انسانی جسم میں پردہ کیے ہوئے تھا جسے ملک صدق کہا گیا۔ خُدا، انسانی جسم میں پردہ کیے ہوئے تھا جسے یسُوع کہا گیا۔ خُدا، انسانی جسم میں پردہ کیے ہوئے تھا جسے ولیم مرئین برینہم کہا گیا۔ خُدا، انسانی جسم میں پردہ کیے ہوئے ہے جسے اب اُسکی دلہن کہا جاتا ہے۔
یہ بہت ہی ضروری ہے کہ آپ یاد رکھیں، لیکن بہت سے اس میں ناکام ہوجاتے ہیں اور کچھ اور تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ آخری چیز جو کہ ابرہام نے دیکھی، وہ آخری چیز کو کہ آگ گرنے اور غیر قوم کی عدالت سے پہلے واقعی ہوئی، اس سے پہلے کہ وعدہ کا بیٹا منظر پر آتا، پس بالکل وہی چیز بھی ایک کرسچن چرچ یسُوع مسیح کے آنے سے پہلے دیکھا گا اور وہ ملک صدق ہوگا، خُدا جسم کے ظہور میں، اپنا کلام اپنی دلہن پر آشکارہ کریگا۔
پس کوئی مزید آنے والا نہیں ہے۔ کلام میں کسی اور کا وعدہ نہیں کیا گیا۔ مزید کوئی آدمی نہیں، نہ ہی آدمیوں کا کوئی گروہ جو کہ آکر دلہن کو کامل کریگا۔
نہیں، وہ چرچ اس لیے آنا چاہتے ہیں تاکہ کامل ہوسکیں۔ دیکھیں؟ تا کہ-کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ چرچ میں رفاقت کرسکیں، لیکن کاملیت خُدا اور ہمارے درمیان آتی ہے۔ مسیح کا لہو ہی ہوتا ہے جو کہ رُوحُ اُلقدس میں ہوتے ہوئے ہمیں کامل کرتا ہے۔
یہ میسج، یہ آواز، یہ خُدا کا شناخت شدہ کلام ہے، یسُوع مسیح کی دلہن کو کامل کررہا ہے۔
میں آپ میں سے ہر ایک کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں سنیں جبکہ خُدا کی آواز اپنی دلہن کو کامل کرتی ہے اس اتوار 12:00 بجے۔۔۔ جیفرسن ویل ٹائم پر، جبکہ ہم سنتے ہیں: 64:0617”تمام زمانوں کا شناخت شدہ مسیح“۔
برادر جوزف برینہم
پیغام سے پہلے پڑھنے کے لیے حوالہ جات:
Deuteronomy 18:15
Zechariah 14:6
Malachi 3: 1-6
St. Luke 17: 28-30
St. John 1:1 / 4:1-30 / 8: 57-58 / 10:32-39
Hebrews 1:1 / 4:12 / 13:8
Revelation 22:19