25-1026 یسُوع کی جانب دیکھنا

اے ٹیپ کے سننے والوں،

پس وقت آچکا ہے کہ ہر ایک اپنے آپ سے یہ سوال کرے:”کہ جب میں ٹیپس کو سنتا ہوں، تو میں کونسی آواز کو سنتا ہوں؟ کیا یہ صرف ولیم میرئین برینہم کی آواز ہے، یا پھر یہ اس زمانہ کے لیے خُدا کی آواز ہے؟ کیا یہ کسی انسان کی باتیں ہیں، یا پھر میں خُداوند یوں فرماتا ہے کو سن رہا ہوں؟ پس میں جو سن رہا ہوں کیا مجھے اُسکے لیے کسی کی ترجمانی کی ضرورت ہے، یا پھر یہ کہ خُدا کے کلام کو کسی کی ترجمانی کی ضرورت نہیں؟“

ہمارا جواب یہ ہے: کہ ہم فرمودہ کلام کو جو کہ مجسم ہوا ہے اُسے سن رہے ہیں۔ ہم الفا اور اومیگا کو سن رہے ہیں۔ ہم اُسے سن رہے ہیں، جو کہ آگ کا ستون ہے، اور انسانی ہونٹوں کے وسیلہ ہم سے بات کر رہا ہے جیسا کہ اُس نے کہا تھا کہ کریگا۔

پس ہم کسی آدمی کو نہیں سنتے، ہم خُدا کو سنتے ہیں، جو کہ کل، اور آج، بلکہ ابد تک یکساں ہے۔ اور خُدا کی آواز موثر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زیادہ تیز ہے، جو کہ گودے گودے سے گذر جاتی ہے، اور ہمارے اُن خیالوں کو جانچتی جو کہ ہمارے دل میں ہے۔

یہ ہم پر آشکارہ ہوچکا ہے کہ وہ جو کہ گلیل میں تھا وہ آج رات جیفرسن ویل میں بھی وہی ہے؛ اور بالکل وہی چیز وہ برینہم ٹیرنیکل میں بھی ہے۔ یہ خُدا کا ظہور شدہ کلام ہے۔ جو کہ وہ تھا، وہ آج رات بھی ویسا ہی ہے، اور ہمیشہ تک ویسا ہی رہے گا۔ اُس نے جو کہا تھا کہ وہ کریگا، اُس نے وہ کیا ہے۔

پس آدمی خُدا نہیں ہے، لیکن خُدا اب بھی زندہ ہے اور اپنی دلہن سے اُس آدمی کے وسیلہ بات کر رہا ہے۔ ہم اُس آدمی کی پرستش کرنے کی جُرت نہیں کرینگے، لیکن ہم اُس خُدا کی کرینگے جو کہ اُس آدمی کے اندر ہے؛ کیونکہ وہی وہ آدمی ہے جسے خُدا نے اپنی آواز ہونے کے لیے اور آخری زمانہ میں دلہن کی رہنمائی کے لیے چُنا ہے۔

اب چونکہ اُس نے ہمیں اس آخری زمانے کا عظیم مکاشفہ دیا ہے، پس اب ہم یہ پہچان سکتے ہیں کہ ہم کون ہیں، کلام ہمارے زمانہ میں مجسم ہوا ہے۔ شیطان مزید ہمیں دھوکا نہیں دے سکتا، کیونکہ ہم یہ جانتے ہیں کہ ہم ہی اُسکی بحال شدہ کلام کی کنوری دلہن ہیں۔

اُس آواز نے ہمیں بتایا: اُن تمام چیزوں کی جسکی ہمیں ضرورت ہے وہ ہمیں پہلے ہی دے دی گئی ہیں۔ مزید انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ فرمایا جا چکا ہے، یہ ہمارا ہے، یہ ہماری ملکیت ہے۔ شیطان کا اسکے اُوپر کوئی اختیار نہیں ہے؛ وہ ہار چکا ہے۔

یقینا، شیطان ہماری طرف بیماریوں کو، پریشانیوں کو، اور شکستہ دلی کو پھینک سکتا ہے، لیکن ہمارے باپ نے ہمیں اُسے باہر پھینکنے کی پہلے ہی قبلیت ہمیں دی ہے… ہم فقط کلام کو بولتے ہیں، اور اُسے جانا پڑتا ہے… اس لیے نہیں کہ ہم کہتے ہیں، بلکہ یہ خُدا کہتا ہے۔

بالکل وہی خُدا جس نے گلہریوں کو تخلیق کیا، جبکہ وہاں کوئی گہریاں موجود نہ تھی۔ وہ جس نے سسٹر ہیٹی کی دل کی خواہش کو پورا کیا: جو کہ اُسکے دو بیٹوں کی تھی۔ وہی خُدا جس نے بہن برینہم کو ڈاکٹروں کے چھونے سے پہلے اُسکی رسولی کو ٹھیک کیا۔ پس بالکل وہی خُدا ہے جو کہ خالی ہمارے ساتھ نہیں ہے، بلکہ وہ زندہ ہے اور ہمارے اندر رہتا ہے۔ ہم ہی وہ کلام ہے جو کہ مجسم ہوا ہے۔

جب ہم آواز کو دیکھتے اور ٹیپس پر سنتے ہیں، تو ہم یہ دیکھتے اور سنتے ہیں کہ کیسے خُدا اپنے آپکو انسانی جسم میں ظاہر کر رہا ہے۔ ہم صرف اُسی کو دیکھتے اور سنتے ہیں جسے خُدا نے وعدہ کی سرزمین تک رہنمائی کے لیے بھیجا ہے۔ ہم اس بات کو پہنچانتے ہیں کہ صرف دلہن کے پاس ہی یہ مکاشفہ ہوگا، اسی لیے ہم ناڈر ہیں۔ ہمیں مزید پریشان، خستہ حال، بے چین، فکر یا سوچنے کی ضرورت نہیں… ہم ہی دلہن ہیں۔

سن اور جی، میرے بھائی، جی!
یسُوع کو اب سن جو کہ زندہ ہے؛
کیونکہ یہ ٹیپس پر ریکارڈ ہے، ہلیلویاہ!
یہی وہ واحد چیز ہے جسے ہم سنتے اور جیتے ہیں۔

اوہ، یسُوع مسیح کی دلہن، ہم کیا ہی عظیم دن میں رہ رہے ہیں۔ ہر گذرتے منٹ کے ساتھ، ہم فقط آگے ہی دیکھ رہے ہیں۔ پس اب کسی بھی دن ہم اپنے پیاروں کو دیکھیں گے، پھر، پلک چھکتے ہی، ہم یہاں سے باہر ہونگے اور اُنکے ساتھ اُس پار ہونگے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ بہت ہی قریب ہے ہم اسے محسوس کرتے ہیں…جلال ہو!

دلہن آ، جبکہ ہم خُدا کی آواز کے چوگرد دوبارہ اکھٹے ہوتے ہیں اس اتوار 12:00 بجے، جیفرسن ویل ٹائم پر، جبکہ ہم اُسے ابدی زندگی کی باتیں بولتا ہوا سنتے ہیں۔

بردار جوزف برینہم

پیغام: 63-1229E یسُوع کی جانب دیکھنا

حوالہ جات:
Numbers 21:5-19
Isaiah 45:22
Zechariah 12:10
St. John 14:12